Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4861

حدثنا الحميدي ،‏‏‏‏ حدثنا سفيان ،‏‏‏‏ حدثنا الزهري ،‏‏‏‏ سمعت عروة ،‏‏‏‏ قلت لعائشة ـ رضى الله عنها ـ فقالت إنما كان من أهل بمناة الطاغية التي بالمشلل لا يطوفون بين الصفا والمروة ،‏‏‏‏ فأنزل الله تعالى ‏ {‏ إن الصفا والمروة من شعائر الله‏}‏ فطاف رسول الله صلى الله عليه وسلم والمسلمون‏.‏ قال سفيان مناة بالمشلل من قديد‏.‏ وقال عبد الرحمن بن خالد عن ابن شهاب قال عروة قالت عائشة نزلت في الأنصار كانوا هم وغسان قبل أن يسلموا يهلون لمناة‏.‏ مثله‏.‏ وقال معمر عن الزهري عن عروة عن عائشة كان رجال من الأنصار ممن كان يهل لمناة ـ ومناة صنم بين مكة والمدينة ـ قالوا يا نبي الله كنا لا نطوف بين الصفا والمروة تعظيما لمناة‏.‏ نحوه‏.
ہم سے عبداللہبنزبیر حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہ میں نے عروہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ
میں نے حضرت عائشہ رضیاللہعنہا سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ منات بت کے نام پر احرام باندھتے جو مقام مشلل میں تھا ، وہ صفا اور مروہ کے درمیان ( حج و عمرہ میں ) سعی نہیں کرتے تھے اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت نازل کی بیشک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں ۔ چنانچہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے درمیان طواف کیا اور مسلمانوں نے بھی طواف کیا ۔ سفیان نے کہا کہ ” مناۃ “ مقام قدید پر مشلل میں تھا اور عبدالرحمٰن بنخالد نے بیان کیا کہ ان سے ابنشہاب نے ، ان سے عروہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت عائشہ رضیاللہعنہا نے کہا کہ یہ آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی تھی ۔ اسلام سے پہلے انصار اور غسان کے لوگ منات کے نام پر احرام باندھتے تھے ، پہلی حدیث کی طرح ۔ اور معمر نے زہری سے بیان کیا ، ان سے عروہ نے ، ان سے حضرت عائشہ رضیاللہعنہا نے کہ قبیلہانصار کے کچھ لوگ منات کے نام کا احرام باندھتے تھے ۔ منات ایک بت تھا جو مکہ اور مدینہ کے درمیان رکھا ہوا تھا ( اسلام لانے کے بعد ) ان لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم منات کی تعظیم کے لئے صفا اور مروہ کے درمیان سعی نہیں کیا کرتے تھے ۔

No comments:

Post a Comment