Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4838

حدثنا عبد الله ،‏‏‏‏ حدثنا عبد العزيز بن أبي سلمة ،‏‏‏‏ عن هلال بن أبي هلال ،‏‏‏‏ عن عطاء بن يسار ،‏‏‏‏ عن عبد الله بن عمرو بن العاص ـ رضى الله عنهما ـ أن هذه ،‏‏‏‏ الآية التي في القرآن ‏ {‏ يا أيها النبي إنا أرسلناك شاهدا ومبشرا ونذيرا‏}‏ قال في التوراة يا أيها النبي إنا أرسلناك شاهدا ومبشرا وحرزا للأميين ،‏‏‏‏ أنت عبدي ورسولي سميتك المتوكل ليس بفظ ولا غليظ ولا سخاب بالأسواق ولا يدفع السيئة بالسيئة ولكن يعفو ويصفح ولن يقبضه الله حتى يقيم به الملة العوجاء بأن يقولوا لا إله إلا الله فيفتح بها أعينا عميا وآذانا صما وقلوبا غلفا‏.‏
ہم سے عبداللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی سلمہ نے بیان کیا ، ان سے ہلال بن ابی ہلال نے ، ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے عبداللہبنعمروبنعاص نے کہ
یہ آیت جو قرآن میں ہے ” اے نبی ! بیشک ہم نے آپ کو گواہی دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے “ ۔ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق یہی اللہ تعالیٰ نے توریت میں بھی فرمایا تھا ” اے نبی ! بیشک ہم نے آپ کو گواہی دینے والا اور بشارت دینے والا اور ان پڑھوں ( عربوں ) کی حفاظت کرنے والا بنا کر بھیجا ہے ۔ آپ میرے بندے ہیں اور میرے رسول ہیں ۔ میں نے آپ کا نام متوکل رکھا ، آپ نہ بد خو ہیں اور نہ سخت دل اور نہ بازاروں میں شور کرنے والے اور نہ وہ برائی کا بدلہ برائی سے دیں گے بلکہ معافی اور درگزر سے کام لیں گے اور اللہ ان کی روح اس وقت تک قبض نہیں کرے گا جب تک کہ وہ کج قوم ( عربی ) کو سیدھا نہ کر لیں یعنی جب تک وہ ان سے لاالہٰالااللہ کا اقرار نہ کرا لیں پس اس کلمہ توحید کے ذریعہ وہ اندھی آنکھوں کو اور بہرے کانوں کو اور پردہ پڑے ہوئے دلوں کو کھول دیں گے “

No comments:

Post a Comment