Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4807

حدثني محمد بن عبد الله ،‏‏‏‏ حدثنا محمد بن عبيد الطنافسي ،‏‏‏‏ عن العوام ،‏‏‏‏ قال سألت مجاهدا عن سجدة ،‏‏‏‏ ص فقال سألت ابن عباس من أين سجدت فقال أوما تقرأ ‏ {‏ ومن ذريته داود وسليمان‏}‏ ‏ {‏ أولئك الذين هدى الله فبهداهم اقتده‏}‏ فكان داود ممن أمر نبيكم صلى الله عليه وسلم أن يقتدي به ،‏‏‏‏ فسجدها رسول الله صلى الله عليه وسلم‏.‏ ‏ {‏ عجاب‏}‏ عجيب‏.‏ القط الصحيفة هو ها هنا صحيفة الحسنات‏.‏ وقال مجاهد ‏ {‏ في عزة‏}‏ معازين‏.‏ ‏ {‏ الملة الآخرة‏}‏ ملة قريش‏.‏ الاختلاق الكذب‏.‏ الأسباب طرق السماء في أبوابها ‏ {‏ جند ما هنالك مهزوم‏}‏ يعني قريشا ‏ {‏ أولئك الأحزاب‏}‏ القرون الماضية‏.‏ ‏ {‏ فواق‏}‏ رجوع‏.‏ ‏ {‏ قطنا‏}‏ عذابنا ‏ {‏ اتخذناهم سخريا‏}‏ أحطنا بهم أتراب أمثال‏.‏ وقال ابن عباس الأيد القوة في العبادة الأبصار البصر في أمر الله ،‏‏‏‏ ‏ {‏ حب الخير عن ذكر ربي‏}‏ من ذكر‏.‏ ‏ {‏ طفق مسحا‏}‏ يمسح أعراف الخيل وعراقيبها‏.‏ ‏ {‏ الأصفاد‏}‏ الوثاق‏.‏
مجھ سے محمد بنعبداللہ ذہلی نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمدبن عبید طنافسی نے ، ان سے عوام بن حوشب نے بیان کیا کہ میں نے مجاہد سے سورۃ ص میں سجدہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہاکہ
میں نے حضرت ابنعباس رضیاللہعنہما سے پوچھا تھا کہ اس سورت میں آیت سجدہ کے لئے دلیل کیا ہے ؟ انہوں نے کہا کیا تم ( سورت انعام ) میں یہ نہیں پڑھتے کہ ” اور ان کی نسل سے داؤد اور سلیمان ہیں ، یہی وہ لوگ ہیں جنہیں اللہ نے یہ ہدایت دی تھی ، سو آپ بھی ان کی ہدایت کی اتباع کریں “ ۔ داؤد علیہالسلام بھی ان میں سے تھے جن کی ا تباع کا آنحضور کو حکم تھا ( چونکہ داؤد علیہالسلام کے سجدہ کا اس میں ذکر ہے اس لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس موقع پر سجدہ کیا ) عجاب کا معنی عجیب القط قط کہتے ہیں کاغذ کے ٹکڑے ( پرچے ) کو یہاں نیکیوں کا پرچہ مراد ہے ( یا حساب کا پرچہ ) اور مجاہد رحمہ اللہ نے کہا فی عزۃ کا معنی یہ ہے کہ وہ شرارت و سرکشی کرنے والے ہیں ۔ الملۃ الا خرۃ سے مراد قریش کا دین ہے ۔ اختلاق سے مراد جھوٹ ۔ الاسباب آسمان کے راستے دروازے مراد ہیں ۔ جند ما ھنالک الایۃ سے قریش کے لوگ مراد ہیں ۔ اولئک الاحزاب سے اگلی امتیں مراد ہیں ۔ جن پر اللہ کا عذاب اترا ، ۔ فواق کا معنی پھرنا ، لوٹنا ۔ عجل لنا قطنا میں قط سے عذاب مراد ہے ۔ اتخذنا ھم سخریا ہم نے ان کو ٹھٹھے میں گھیر لیا تھا ۔ اتراب جوڑوالے اور ابنعباس رضیاللہعنہما نے کہا اید کا معنی عبادت کی قوت ۔ الابصار اللہ کے کاموں کو غور سے دیکھنے والے ۔ حب الخیر عن ذکر ربی میں عن من کے معنی میں ہے ۔ وطفق مسحا گھوڑوں کے پاؤں اور ایال پر محبت سے ہاتھ پھیرنا شروع کیا ۔ یا بقول بعض تلوار سے ان کو کاٹنے لگے ( قولہ وطفق مسحا بالسوق والاعناق ای یمسح اعراف الخیل وعراقیبھا حبالھا ( حاشیہ بخاری ) الاصفاد کے معنی زنجیریں ۔

No comments:

Post a Comment