Sunday, 5 November 2017

Jamia Tirmizi Hadith no 3493

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ عُمَرُ يَسْأَلُنِي مَعَ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَتَسْأَلُهُ وَلَنَا بَنُونَ مِثْلُهُ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ إِنَّهُ مِنْ حَيْثُ تَعْلَمُ فَسَأَلَهُ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ إِذَا جَائَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَقُلْتُ إِنَّمَا هُوَ أَجَلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَهُ إِيَّاهُ وَقَرَأَ السُّورَةَ إِلَی آخِرِهَا فَقَالَ لَهُ عُمَرُ وَاللَّهِ مَا أَعْلَمُ مِنْهَا إِلَّا مَا تَعْلَمُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
عبد بن حمید، سلیمان بن داؤد، شعبہ، بشر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ کی موجودگی میں مجھ سے مسائل پوچھتے تھے۔ ایک مرتبہ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا آپ ان سے مسائل پوچھتے ہیں۔ جبکہ یہ ہماری اولاد کے برابر ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا تم اچھی طرح جانتے ہو کہ میں کیوں اس سے پوچھتا ہوں۔ پھر ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے (اِذَا جَاۗءَ نَصْرُ اللّٰهِ وَالْفَتْحُ Ǻ۝ۙ) 110۔ النصر:1) (جب اللہ کی مدد اور فتح آچکی۔) کی تفسیر پوچھی تو انہوں نے فرمایا اس میں نبی اکرم کو اللہ کی طرف سے وفات کی خبر دی گئی ہے۔ پھر پوری سورت پڑھی۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں بھی وہی جانتا ہوں جو تم جانتے ہو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

No comments:

Post a Comment