Sunday, 5 November 2017

Jamia Tirmizi Hadith no 3474

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا يَذْکُرُ النَّاقَةَ وَالَّذِي عَقَرَهَا فَقَالَ إِذْ انْبَعَثَ أَشْقَاهَا انْبَعَثَ لَهَا رَجُلٌ عَارِمٌ عَزِيزٌ مَنِيعٌ فِي رَهْطِهِ مِثْلُ أَبِي زَمْعَةَ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَذْکُرُ النِّسَائَ فَقَالَ إِلَامَ يَعْمِدُ أَحَدُکُمْ فَيَجْلِدُ امْرَأَتَهُ جَلْدَ الْعَبْدِ وَلَعَلَّهُ أَنْ يُضَاجِعَهَا مِنْ آخِرِ يَوْمِهِ قَالَ ثُمَّ وَعَظَهُمْ فِي ضَحِکِهِمْ مِنْ الضَّرْطَةِ فَقَالَ إِلَامَ يَضْحَکُ أَحَدُکُمْ مِمَّا يَفْعَلُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
ہارون بن اسحاق ہمدانی، عبدة بن سلیمان، ہشام بن عروة، حضرت عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی اور اسے زبح کرنے والے کے متعلق بیان کرتے ہوئے سنا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اِذِ انْۢبَعَثَ اَشْقٰىهَا) 91۔ الشمس:12) پڑھا (جب اٹھ کھڑا ہو ان میں کا بڑا بد بخت۔) اور فرمایا ایک بد بخت، شریر اور اپنی قوم کا طاقتور ترین شخص ( جو ابوزمعہ کی طرح تھا) اٹھا پھر فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے کوئی کیوں اپنی بیوی کو غلاموں کی طرح کوڑے مارے اور پھر دوسرے دن اسکے ساتھ سوئے بھی۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نصیحت فرمائی کہ ٹھٹھہ مار کر مت ہنسا کرو اور فرمایا تم میں سے کوئی اپنے ہی کیے پر کیوں ہنسا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

No comments:

Post a Comment