Tuesday, 24 October 2017

Jamia Tirmizi Hadith No 2393

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي طَارِقٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَأْخُذُ عَنِّي هَؤُلَائِ الْکَلِمَاتِ فَيَعْمَلُ بِهِنَّ أَوْ يُعَلِّمُ مَنْ يَعْمَلُ بِهِنَّ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَقُلْتُ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَخَذَ بِيَدِي فَعَدَّ خَمْسًا وَقَالَ اتَّقِ الْمَحَارِمَ تَکُنْ أَعْبَدَ النَّاسِ وَارْضَ بِمَا قَسَمَ اللَّهُ لَکَ تَکُنْ أَغْنَی النَّاسِ وَأَحْسِنْ إِلَی جَارِکَ تَکُنْ مُؤْمِنًا وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِکَ تَکُنْ مُسْلِمًا وَلَا تُکْثِرْ الضَّحِکَ فَإِنَّ کَثْرَةَ الضَّحِکِ تُمِيتُ الْقَلْبَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ جَعْفَرِ بْنِ سُلَيْمَانَ وَالْحَسَنُ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ شَيْئًا هَکَذَا رُوِيَ عَنْ أَيُّوبَ وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ وَعَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ قَالُوا لَمْ يَسْمَعْ الْحَسَنُ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَرَوَی أَبُو عُبَيْدَةَ النَّاجِيُّ عَنْ الْحَسَنِ هَذَا الْحَدِيثَ قَوْلَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
بشر بن ہلال صواف، جعفر بن سلیمان، ابوطارق، حسن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کون ہے جو مجھ سے کلمات سیکھ کر ان پر عمل کرے یا اسے سکھائے جو ان پر عمل کرے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سیکھتا ہوں پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور پانچ باتیں شمار کیں آپ نے فرمایا حرام کاموں سے پرہیز کرو سب سے زیادہ عبادت گزار بن جاؤ گے اللہ کی تقسیم پر راضی رہو اس سے تم لوگوں سے بے پرواہ ہو جاؤ گے اپنے پڑوسی سے اچھا سلوک کرو اس سے تم مومن ہو جاؤ گے لوگوں کے لئے وہی پسند کرو جو اپنے لئے پسند کرتے ہو اس سے تم مسلمان ہو جاؤ گے زیادہ مت ہنسو کیونکہ زیادہ ہنسی دل کو مردہ کر دیتی ہے یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف جعفر بن سلیمان کی روایت سے جانتے ہیں اور حسن کا ابوہریرہ سے سماع ثابت نہیں ایوب، یونس بن عبید اور علی بن زید سے بھی یہی منقول ہے کہ حسن نے ابوہریرہ سے کوئی حدیث نہیں سنی پھر ابوعبیدہ ناجی نے حسن سے یہ حدیث روایت کی لیکن اس میں حضرت ابوہریرہ اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر نہیں کیا

No comments:

Post a Comment