حدثنا أحمد بن المقدام ، حدثنا فضيل بن سليمان ، حدثنا أبو حازم ، حدثنا سهل بن سعد ، كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم جلوسا فجاءته امرأة تعرض نفسها عليه فخفض فيها النظر ورفعه فلم يردها ، فقال رجل من أصحابه زوجنيها يا رسول الله. قال " أعندك من شىء ". قال ما عندي من شىء. قال " ولا خاتما من حديد ". قال ولا خاتما من حديد ولكن أشق بردتي هذه فأعطيها النصف ، وآخذ النصف. قال " لا ، هل معك من القرآن شىء ". قال نعم. قال " اذهب فقد زوجتكها بما معك من القرآن ".
ہم سے احمد بن مقدام نے بیان کیا ، کہا ہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو حاز م نے بیان کیا ، کہا ہم سے سہلبنسعد رضیاللہعنہ نے بیان کیاکہ
ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک خاتون آئیں اور اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پیش کیا ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نظر نیچی او پر کر کے دیکھا اور کوئی جواب نہیں دیا پھر آپ کے صحابہ میں سے ایک صحابی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ان کا نکاح مجھ سے کرا دیجئیے ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ، تمہارے پاس کوئی چیز ہے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ میرے پاس تو کچھ نہیں ۔ آنحضور صلی علیہ وسلم نے دریافت فرمایا لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ؟ انہوں نے عرض کیا کہ لوہے کی ایک انگوٹھی بھی نہیں ہے ۔ البتہ میں اپنی یہ چادرپھاڑ کے آدھی انہیں دے دوں گا اور آدھی خود رکھوں گا ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں ، تمہارے پاس کچھ قرآن بھی ہے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ ہے ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر جاؤ میں نے تمہارا نکاح ان سے اس قرآنمجید کی وجہ سے کیا جو تمہارے ساتھ ہے ۔
No comments:
Post a Comment