Saturday, 11 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 2834

حدثنا عبد الله بن محمد ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا معاوية بن عمرو ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا أبو إسحاق ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن حميد ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال سمعت أنسا ـ رضى الله عنه ـ يقول خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى الخندق فإذا المهاجرون والأنصار يحفرون في غداة باردة ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فلم يكن لهم عبيد يعملون ذلك لهم ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فلما رأى ما بهم من النصب والجوع قال اللهم إن العيش عيش الآخره فاغفر للأنصار والمهاجره‏.‏ فقالوا مجيبين له نحن الذين بايعوا محمدا على الجهاد ما بقينا أبدا
سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے اسحاق نے بیان کیا ‘ ان سے حمید نے بیان کیا میں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ‘ وہ بیان کرتے تھے کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ( غزوہ خندق کے شروع ہونے سے کچھ پہلے جب خندق کی کھدائی ہو رہی تھی ) میدان خندق کی طرف تشریف لے گئے ‘ آپ نے دیکھا کہ مہاجرین اور انصار رضوان اللہ علیہم اجمعین سردی کی سختی کے باوجود صبح ہی صبح خندق کھودنے میں مصروف ہیں ‘ ان کے پاس غلام بھی نہیں تھے جو ان کی اس کھدائی میں مدد کرتے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تھکن اور بھوک کو دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی ” اے اللہ ! زندگی تو پس آخرت ہی کی زندگی ہے پس انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما ، “  یعنی درحقیقت جو مزہ ہے آخرت کا ہے مزہ ۔۔۔  بخش دے انصار اور پردیسیوں کو اے خدا ۔۔۔  صحابہ نے اس کے جواب میں کہا ” ہم وہ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اس وقت تک جہاد کرنے کا عہد کیا ہے جب تک ہماری جان میں جان ہے “  اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بیعت ہم نے کی  جب تلک ہے زندگی لڑتے رہیں گے ہم سدا ۔

No comments:

Post a Comment