حدثنا عبد العزيز بن عبد الله ، حدثنا إبراهيم بن سعد الزهري ، قال حدثني صالح بن كيسان ، عن ابن شهاب ، عن سهل بن سعد الساعدي ، أنه قال رأيت مروان بن الحكم جالسا في المسجد ، فأقبلت حتى جلست إلى جنبه ، فأخبرنا أن زيد بن ثابت أخبره أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أملى عليه لا يستوي القاعدون من المؤمنين والمجاهدون في سبيل الله قال فجاءه ابن أم مكتوم وهو يملها على ، فقال يا رسول الله ، لو أستطيع الجهاد لجاهدت. وكان رجلا أعمى ، فأنزل الله تبارك وتعالى على رسوله صلى الله عليه وسلم وفخذه على فخذي ، فثقلت على حتى خفت أن ترض فخذي ، ثم سري عنه ، فأنزل الله عز وجل { غير أولي الضرر}.
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابراہیم بن سعد زہری نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے صالح بن کیسان نے بیان کیا ابن شہاب سے ‘ انہوں نے سہل بن سعد زہری رضی اللہ عنہ سے ‘ انہوں نے بیان کیا کہ
میں مروان بن حکم ( خلیفہ اور اس وقت کے امیر مدینہ ) کو مسجدنبوی میں بیٹھے ہوئے دیکھا تو ان کے قریب گیا اور پہلو میں بیٹھ گیا اور پھر انہوں نے ہمیں خبر دی کہ زید بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ نے انہیں خبر دی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے آیت لکھوائی لا یستوی القاعدون من المؤمنین والمجاہدون فی سبیل اللہ انہوں نے بیان کیا پھر عبداللہ ابن مکتوم رضی اللہ عنہ آئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مجھ سے آیت مذکورہ لکھوا رہے تھے ، انہوں نے کہا یا رسول اللہ ! اگر مجھ میں جہاد کی طاقت ہوتی تو میں جہاد میں شریک ہوتا ۔ وہ نابینا تھے ‘ اس پر اللہ تبارک تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل کی ۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ران میری ران پر تھی میں نے آپ پر وحی کی شدت کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ران کا اتنا بوجھ محسوس کیا کہ مجھے ڈر ہو گیا کہ کہیں میری ران پھٹ نہ جائے ۔ اس کے بعد وہ کیفیت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ختم ہو گئی اور اللہ عزوجل نے فقط غیر اولیٰ الضرر نازل فرمایا ۔
No comments:
Post a Comment