Saturday, 11 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 2827

حدثنا الحميدي ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا سفيان ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ حدثنا الزهري ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال أخبرني عنبسة بن سعيد ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو بخيبر بعد ما افتتحوها ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فقلت يا رسول الله أسهم لي‏.‏ فقال بعض بني سعيد بن العاص لا تسهم له يا رسول الله‏.‏ فقال أبو هريرة هذا قاتل ابن قوقل‏.‏ فقال ابن سعيد بن العاص واعجبا لوبر تدلى علينا من قدوم ضأن ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ينعى على قتل رجل مسلم أكرمه الله على يدى ولم يهني على يديه‏.‏ قال فلا أدري أسهم له أم لم يسهم له‏.‏ قال سفيان وحدثنيه السعيدي عن جده عن أبي هريرة‏.‏ قال أبو عبد الله السعيدي عمرو بن يحيى بن سعيد بن عمرو بن سعيد بن العاص‏.‏
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ‘کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہا ہم سے زہری نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے عنبسہ بن سعید نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ
میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خیبر میں ٹھہرے ہوئے تھے اور خیبر فتح ہو چکا تھا ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرا بھی ( مال غنیمت میں ) حصہ لگائیے ۔ سعید بن العاص کے ایک لڑکے ( ابان بن سعید رضی اللہ عنہ ) نے کہا یا رسول اللہ ! ان کا حصہ نہ لگائیے ۔ اس پر ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بولے کہ یہ شخص تو ابن قوتل ( نعمان بن مالک رضی اللہ عنہ ) کا قاتل ہے ۔ ابان بن سعید رضی اللہ عنہ نے کہا کتنی عجیب بات ہے کہ یہ جانور ( یعنی ابوہریرہ ابھی تو پہاڑ کی چوٹی سے بکریاں چراتے چراتے یہاں آ گیا ہے اور ایک مسلمان کے قتل کا مجھ پر الزام لگاتا ہے ۔ اس کو یہ خبر نہیں کہ جسے اللہ تعالیٰ نے میرے ہاتھوں سے ( شہادت ) عزت دی اور مجھے اس کے ہاتھوں سے ذلیل ہونے سے بچا لیا ( اگر اس وقت میں مارا جاتا ) تو دوزخی ہوتا ‘ عنبسہ نے بیان کیا کہ اب مجھے یہ نہیں معلوم کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا بھی حصہ لگایا یا نہیں ۔ سفیان نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے سعیدی نے اپنے دادا کے واسطے سے بیان کیا اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ۔ ابوعبداللہ ( امام بخاری رحمہ اللہ ) نے کہا کہ سعیدی سے مراد عمرو بن یحییٰ بن سعید بن عمرو بن سعید بن عاص ہیں ۔

No comments:

Post a Comment