Wednesday, 8 February 2017

Bukhari Hadith No 1422

حدثنا محمد بن يوسف ،‏‏‏‏ حدثنا إسرائيل ،‏‏‏‏ حدثنا أبو الجويرية ،‏‏‏‏ أن معن بن يزيد ـ رضى الله عنه ـ حدثه قال بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم أنا وأبي وجدي وخطب على فأنكحني وخاصمت إليه ـ وـ كان أبي يزيد أخرج دنانير يتصدق بها فوضعها عند رجل في المسجد ،‏‏‏‏ فجئت فأخذتها فأتيته بها فقال والله ما إياك أردت‏.‏ فخاصمته إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ لك ما نويت يا يزيد ،‏‏‏‏ ولك ما أخذت يا معن ‏"‏‏.‏
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم اسرائیل بن یونس نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوجویریہ ( حطان بن خفاف ) نے بیان کیا کہ معن بن یزید نے ان سے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ
میں نے اور میرے والد اور دادا ( اخفش بن حبیب ) نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کی تھی ۔ آپ نے میری منگنی بھی کرائی اور آپ ہی نے نکاح بھی پڑھایا تھا اور میں آپ کی خدمت میں ایک مقدمہ لے کر حاضر ہوا تھا ۔ وہ یہ کہ میرے والد یزید نے کچھ دینار خیرات کی نیت سے نکالے اور ان کو انہوں نے مسجد میں ایک شخص کے پاس رکھ دیا ۔ میں گیا اور میں نے ان کو اس سے لے لیا ۔ پھر جب میں انہیں لے کر والد صاحب کے پاس آیا تو انہوں نے فرمایا کہ قسم اللہ کی میرا ارادہ تجھے دینے کا نہیں تھا ۔ یہی مقدمہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوا اور آپ نے یہ فیصلہ دیا کہ دیکھو یزید جو تم نے نیت کی تھی اس کا ثواب تمہیں مل گیا اور معن ! جو تو نے لے لیا وہ اب تیرا ہو گیا ۔

No comments:

Post a Comment