Tuesday, 31 January 2017

Sahih Bukhari Hadith No 1002

حدثنا مسدد ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال حدثنا عبد الواحد ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال حدثنا عاصم ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ قال سألت أنس بن مالك عن القنوت ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ‏.‏ فقال قد كان القنوت‏.‏ قلت قبل الركوع أو بعده قال قبله‏.‏ قال فإن فلانا أخبرني عنك أنك قلت بعد الركوع‏.‏ فقال كذب ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ إنما قنت رسول الله صلى الله عليه وسلم بعد الركوع شهرا ـ أراه ـ كان بعث قوما يقال لهم القراء زهاء سبعين رجلا إلى قوم من المشركين دون أولئك ،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وكان بينهم وبين رسول الله صلى الله عليه وسلم عهد فقنت رسول الله صلى الله عليه وسلم شهرا يدعو عليهم‏.‏
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے عاصم بن سلیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ
میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے قنوت کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ دعائے قنوت ( حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ) پڑھی جاتی تھی ۔ میں نے پوچھا کہ رکوع سے پہلے یا اس کے بعد ؟ آپ نے فرمایا کہ رکوع سے پہلے ۔ عاصم نے کہا کہ آپ ہی کے حوالے سے فلاں شخص نے خبر دی ہے کہ آپ نے رکوع کے بعد فرمایا تھا ۔ اس کا جواب حضرت انس نے یہ دیا کہ انہوں نے غلط سمجھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کے بعد صرف ایک مہینہ دعائے قنوت پڑھی تھی ۔ ہوا یہ تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ میں سے ستر قاریوں کے قریب مشرکوں کی ایک قوم ( بنی عامر ) کی طرف سے ان کو تعلیم دینے کے لیے بھیجے تھے ، یہ لوگ ان کے سوا تھے جن پر آپ نے بددعا کی تھی ۔ ان میں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان عہد تھا ، لیکن انہوں نے عہد شکنی کی ( اور قاریوں کو مار ڈالا ) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک مہینہ تک ( رکوع کے بعد ) قنوت پڑھتے رہے ان پر بددعا کرتے رہے ۔

No comments:

Post a Comment