Saturday, 18 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 6348

حدثنا سعيد بن عفير ،‏‏‏‏ قال حدثني الليث ،‏‏‏‏ قال حدثني عقيل ،‏‏‏‏ عن ابن شهاب ،‏‏‏‏ أخبرني سعيد بن المسيب ،‏‏‏‏ وعروة بن الزبير ،‏‏‏‏ في رجال من أهل العلم أن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول وهو صحيح ‏"‏ لن يقبض نبي قط حتى يرى مقعده من الجنة ثم يخير ‏"‏‏.‏ فلما نزل به ورأسه على فخذي ،‏‏‏‏ غشي عليه ساعة ،‏‏‏‏ ثم أفاق فأشخص بصره إلى السقف ثم قال ‏"‏ اللهم الرفيق الأعلى ‏"‏‏.‏ قلت إذا لا يختارنا ،‏‏‏‏ وعلمت أنه الحديث الذي كان يحدثنا ،‏‏‏‏ وهو صحيح‏.‏ قالت فكانت تلك آخر كلمة تكلم بها ‏"‏ اللهم الرفيق الأعلى ‏"‏‏.‏
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے لیثبنسعد نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے عقیل نے ، ان سے ابنشہاب نے ، انہیںسعیدبنمسیب اور عروہبنزبیر نے بہت سے علم والوں کے سامنے خبر دی کہ
عائشہ رضیاللہعنہا نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیمار نہیں تھے تو فرمایا کرتے تھے کہ جب بھی کسی نبی کی روح قبض کی جاتی تو پہلے جنت میں اس کا ٹھکانا دکھا دیا جاتا ہے ، اس کے بعد اسے اختیار دیا جاتا ہے ( کہ چاہیں دنیا میں رہیں یا جنت میں چلیں ) چنانچہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور سرمبارک میری ران پر تھا ۔ اس وقت آپ پر تھوڑی دیر کے لئے غشی طاری ہوئی ۔ پھر جب آپ کو اس سے کچھ ہوش ہوا تو چھت کی طرف ٹکٹکی باندھ کر دیکھنے لگے ، پھر فرمایااللهم الرفيق الأعلى ” اے اللہ ! رفیق اعلیٰ کے ساتھ ملا دے ۔ “ میں نے سمجھ لیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اب ہمیں اختیار نہیں کر سکتے ۔ میں سمجھ گئی کہ جو بات آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم صحت کے زمانے میں بیان فرمایا کرتے تھے ، یہ وہی بات ہے ۔ بیان کیا کہ یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری کلمہ تھا جو آپ نے زبان سے ادا فرمایا کہاللهم الرفيق الأعلى ” اے اللہ ! رفیق اعلیٰ کے ساتھ ملا دے ۔

No comments:

Post a Comment