حدثنا عبد الله بن محمد ، حدثنا هشام ، أخبرنا معمر ، عن الزهري ، أخبرتني هند بنت الحارث ، عن أم سلمة ، قالت استيقظ النبي صلى الله عليه وسلم من الليل وهو يقول " لا إله إلا الله ، ماذا أنزل الليلة من الفتنة ، ماذا أنزل من الخزائن ، من يوقظ صواحب الحجرات ، كم من كاسية في الدنيا عارية يوم القيامة ". قال الزهري وكانت هند لها أزرار في كميها بين أصابعها.
ہم سے عبداللہ بنمحمد مسندی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف صنعانی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو معمر بن راشد نے خبر دی ، انہیں زہری نے خبر دی ، انہیں ہندہ بنت حارث نے خبر دی اور ان سے حضرت امسلمہ رضیاللہعنہا نے بیان کیا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے وقت بیدار ہوئے اور کہا اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں کیسی کیسی بلائیں اس رات میں نازل ہو رہی ہیں اور کیا کیا رحمتیں اس کے خزانوں سے اتر رہی ہیں ۔ کوئی ہے جو ان حجرہ والیوں کو بیدار کر دے ۔ دیکھو بہت سی دنیا میں پہننے اوڑھنے والیاں آخرت میں ننگی ہوں گی ۔ زہری نے بیان کیا کہ ہندہ اپنی آستینوں میں انگلیوں کے درمیان گھنڈیاں لگا تی تھیں ۔ تاکہ صرف انگلیاں کھلیں اس سے آگے نہ کھلے ۔
No comments:
Post a Comment