حدثنا موسى بن إسماعيل ، حدثنا وهيب ، حدثنا هشام ، عن أبيه ، أنه أخبره عبد الله بن زمعة ، أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يخطب وذكر الناقة والذي عقر فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم " { إذ انبعث أشقاها} انبعث لها رجل عزيز عارم ، منيع في رهطه ، مثل أبي زمعة ". وذكر النساء فقال " يعمد أحدكم يجلد امرأته جلد العبد ، فلعله يضاجعها من آخر يومه ". ثم وعظهم في ضحكهم من الضرطة وقال " لم يضحك أحدكم مما يفعل ". وقال أبو معاوية حدثنا هشام عن أبيه عن عبد الله بن زمعة قال النبي صلى الله عليه وسلم " مثل أبي زمعة عم الزبير بن العوام ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا ، ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور انہیں عبداللہبنزمعہ رضیاللہعنہ نے خبر دی کہ
انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آنحضرت نے اپنے ایک خطبہ میں حضرت صالح علیہالسلام کی اونٹنی کا ذکر فرمایا اور اس شخص کا بھی ذکر فرمایا جس نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالی تھیں پھر آپ نے ارشاد فرمایا اذانبعث اشقٰھا یعنی اس اونٹنی کو مارڈالنے کے لئے ایک مفسد بدبخت ( قدار نامی ) کو اپنی قوم میں ابوزمعہ کی طرح غالب اور طاقت ور تھا ، اٹھا ۔ آنحضرت نے عورتوں کے حقوق کا بھی ذکر فرمایا کہ تم میں بعض اپنی بیوی کو غلام کی طرح کوڑے مارتے ہیں حالانکہ اسی دن کے ختم ہونے پر وہ اس سے ہمبستری بھی کرتے ہیں ۔ پھر آپ نے انہیں ریاح خارج ہونے پر ہنسنے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ ایک کام جو تم میں ہر شخص کرتا ہے اسی پر تم دوسروں پر کس طرح ہنستے ہو ۔ ابومعاویہ نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام بن عروہبنزبیر نے ، ان سے حضرت عبداللہبنزمعہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( اس حدیث میں ) یوں فرمایا ” ابو زمعہ کی طرح جو زبیر بن عوام کا چچا تھا ۔
No comments:
Post a Comment