حدثنا عمرو بن علي ، حدثنا يحيى ، أخبرنا سفيان ، حدثني عبد الرحمن بن عابس ، سمعت ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ { ترمي بشرر} كنا نعمد إلى الخشبة ثلاثة أذرع وفوق ذلك ، فنرفعه للشتاء فنسميه القصر. { كأنه جمالات صفر} حبال السفن تجمع حتى تكون كأوساط الرجال.
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہمیں سفیان نے خبر دی ، ان سے عبدالرحمٰن بن عابس نے بیان کیا
اور انہوں نے حضرت ابنعباس رضیاللہعنہما سے سنا ، آیت ترمی بشرر کالقصر کے متعلق ۔ آپ نے فرمایا کہ ہم تین ہاتھ یا اس سے بھی لمبی لکڑیاں اٹھا کر جاڑوں کے لئے رکھ لیتے تھے ۔ ایسی لکڑیوں کو ہم قصر کہتے تھے ، کانہ جمالات صفر سے مراد کشتی کی رسیاں ہیں جو جوڑ کر رکھی جائیں ، وہ آدمی کی کمر برابر موٹی ہو جائیں ۔
No comments:
Post a Comment