Friday, 17 February 2017

Sahih Bukhari Hadees No 4925

حدثنا يحيى بن بكير ،‏‏‏‏ حدثنا الليث ،‏‏‏‏ عن عقيل ،‏‏‏‏ عن ابن شهاب ،‏‏‏‏ ‏.‏ وحدثني عبد الله بن محمد ،‏‏‏‏ حدثنا عبد الرزاق ،‏‏‏‏ أخبرنا معمر ،‏‏‏‏ عن الزهري ،‏‏‏‏ فأخبرني أبو سلمة بن عبد الرحمن ،‏‏‏‏ عن جابر بن عبد الله ـ رضى الله عنهما ـ قال سمعت النبي صلى الله عليه وسلم وهو يحدث عن فترة الوحى فقال في حديثه ‏"‏ فبينا أنا أمشي إذ سمعت صوتا من السماء فرفعت رأسي فإذا الملك الذي جاءني بحراء جالس على كرسي بين السماء والأرض ،‏‏‏‏ فجئثت منه رعبا فرجعت فقلت زملوني زملوني‏.‏ فدثروني فأنزل الله تعالى ‏ {‏ يا أيها المدثر‏}‏ إلى ‏ {‏ والرجز فاهجر‏}‏ ـ قبل أن تفرض الصلاة ـ وهى الأوثان ‏"‏‏.‏
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیثبنسعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابنشہاب نے ( دوسری سند ) اور مجھ سے عبداللہ بنمحمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں زہری نے خبر دی ، کہا مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور ان سے جابربنعبداللہ رضیاللہعنہما نے بیان کیا کہ
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم درمیان میں وحی کا سلسلہ رک جانے کا حال بیان فرما رہے تھے ۔ آپ نے فرمایا کہ میں رو رہا تھا کہ میں نے آسمان کی طرف سے آواز سنی ۔ میں نے اپنا سر اوپر اٹھایا تو وہی فرشتہ نظر آیا جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا ۔ وہ آسمان و زمین کے درمیان کرسی پر بیٹھا ہوا تھا ۔ میں اس کے ڈر سے گھبرا گیا پھر میں گھر واپس آیا اور خدیجہ سے کہا کہ مجھے کپڑا اوڑھا دو ، مجھے کپڑا اوڑھا دو ۔ انہوں نے مجھے کپڑا اوڑھا دیا پھر اللہ تعالیٰ نے آیت ” یا ایھاالمدثر “ سے فاھجر تک نازل کی ۔ یہ سورت نماز فرض کئے جانے سے پہلے نازل ہوئی تھی ” الرجز “ سے مراد بت ہے ۔

No comments:

Post a Comment