وحدثنا مسدد ، حدثنا يحيى ، عن الأعمش ، قال سمعت شقيق بن سلمة ، قال حدثنا خباب ، قال هاجرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم نبتغي وجه الله ، ووجب أجرنا على الله ، فمنا من مضى لم يأكل من أجره شيئا ، منهم مصعب بن عمير ، قتل يوم أحد فلم نجد شيئا نكفنه فيه ، إلا نمرة كنا إذا غطينا بها رأسه خرجت رجلاه ، فإذا غطينا رجليه خرج رأسه ، فأمرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم أن نغطي رأسه بها ، ونجعل على رجليه من إذخر ، ومنا من أينعت له ثمرته فهو يهدبها.
ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ان سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، انہوں نے شقیق بن سلمہ سے سنا ، کہا کہ ہم سے خباب رضیاللہعنہ نے بیان کیا کہ
ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہجرت کی تو ہمارا مقصد صرف اللہ کی رضا تھی اور اللہ تعالیٰ ہمیں اس کا اجر بھی ضرور دے گا ۔ پس ہم میں سے بعض تو پہلے ہی اس دنیا سے اٹھ گئے ۔ اور یہاں اپنا کوئی بدلہ انہوں نے نہیں پایا ۔ مصعب بن عمیر رضیاللہعنہ بھی انہیں میں سے ہیں ۔ احد کی لڑائی میں انہوں نے شہادت پائی ۔ اور ان کے کفن کے لئے ہمارے پاس ایک کمبل کے سوا اور کچھ نہیں تھا ۔ اور وہ بھی ایسا کہ اگر اس سے ہم ان کا سر چھپا تے تو ان کے پاؤں کھل جاتے ۔ اور اگر پاؤں چھپاتے تو سر کھلا رہ جاتا ۔ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ان کا سر چھپا دیا جائے اور پاؤں کو اذخر گھاس سے چھپا دیا جائے ۔ اور ہم میں بعض وہ ہیں جنہوں نے اپنے عمل کا پھل اس دنیا میں پختہ کر لیا ۔ اور اب وہ اس کو خوب چن رہے ہیں ۔
No comments:
Post a Comment